کوئٹہ، 17 جولائی — بیرک گولڈ کمپنی کی کمیونیکیشن آفیسر سمیعہ علی شاہ نے کوئٹہ میں میڈیا بریفنگ کے دوران اعلان کیا کہ ریکوڈک کا تانبہ و سونا منصوبہ 2028 کے آخر تک پیداوار کے مرحلے میں داخل ہو جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ منصوبہ بلوچستان کے لاکھوں عوام کے لیے روزگار کے وسیع مواقع فراہم کرے گا، جس میں 25 ہزار سے زائد براہِ راست اور بالواسطہ ملازمتیں شامل ہوں گی۔
سمیعہ علی شاہ نے کہا کہ عارضی ملازمتیں آئندہ تین سالوں میں 7,500 سے 8,000 تک ہوں گی جبکہ پیداوار کے فعال مرحلے میں 4,500 سے 5,000 مستقل ملازمتیں برقرار رکھی جائیں گی۔ مقامی افراد کو ترجیح دی جائے گی تاکہ وہ منصوبے کی طویل مدتی کامیابی اور فائدوں میں شریک رہیں۔ نوجوان تربیت یافتہ انجینئرز کو بھی اس منصوبے میں اہم کردار دیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیرک گولڈ کا وژن صرف معدنیات کا حصول نہیں بلکہ مقامی کمیونٹی کی معاشی ترقی اور صلاحیتوں کا فروغ بھی ہے۔ کمپنی مقامی افراد کو بھرتی اور سپلائی چین میں ترجیح دے گی تاکہ بلوچستان کے سماجی و اقتصادی حالات بہتر ہوں۔

یہ منصوبہ پاکستان میں کان کنی کے شعبے میں ایک اہم پیشرفت ہے، جس سے ملکی معیشت کو سالانہ تقریباً 1 فیصد اضافہ متوقع ہے اور بلوچستان کی معیشت کا نقشہ بدل جائے گا۔ اس کے علاوہ ریکوڈک کو 2028 تک ریلوے نیٹ ورک سے منسلک کرنے کی ہدایات بھی جاری ہو چکی ہیں تاکہ نقل و حمل سہولت اور علاقائی ترقی میں اضافہ ہو سکے.